سنو وائٹ اور سات بونوں کی داستان

Snow White Shehzadi jungle mein khoi hui — aik khoobsurat aur jazbaati lamha
      Snow White Shehzadi jungle mein



سنو وائٹ اور سات بونوں کی داستان

ذیلی عنوان

“حسد، دوستی اور سچے پیار کی ایک لازوال کہانی”

ٹیگ لائن

“حقیقی خوبصورتی دل میں ہوتی ہے”

کہانی تحریر
 محمّد مزمل شامی


خلاصہ

ایک دور دراز ریاست میں غرور اور حسد نے ایک خوبصورت شہزادی سنو وائٹ کو اندھیرے میں پھینک دیا۔ لیکن سات بونوں کی دوستی نے اس کی امید بحال کی۔ ایک شہزادے کے عشق نے آخر کار ظلم کو شکست دی۔ یہ کہانی محبت، سچائی اور بہادری کی طاقت کو بیان کرتی ہے۔


تعارف

یہ سنو وائٹ کی کلاسک پریوں کی کہانی ہے، جس میں خوبصورتی کے ساتھ حسد کا اندھیرا ٹکراتا ہے، مگر دوستی اور عشق جیتے ہیں۔ جو نسلوں سے ہمیں سکھا رہی ہے کہ دل کی خوبی سب سے بڑی طاقت ہے۔


کرداروں کے پروفائلز

  • سنو وائٹ:
    خوبصورتی: برف جیسی سفید جلد، شب کی طرح سیاہ بال
    خصلتیں: نرم دل، بہادر، ہمدرد

  • کوئین (جادوگرنی):
    خوبصورتی: شاہی اور دلکش
    خصلتیں: متکبر، حسد سے بھرپور، چالاک

  • سات بونے:
    خوبصورتی: چھوٹے مگر مضبوط
    خصلتیں: وفادار، محنتی، دل سے سچے

  • شہزادہ:
    خوبصورتی: دلکش، باوقار
    خصلتیں: بہادر، محبت بھرا، نڈر


جگہ کی تفصیل

ایک شاندار قلعہ سرسبز پہاڑیوں اور چمکتی ندیوں کے درمیان واقع ہے۔ قلعے کے باہر ایک گہرا جنگل ہے، جہاں روشنی اور تاریکی ساتھ چلتی ہیں۔ جنگل کے بیچ میں چھوٹا مگر جادوئی سا کوبن ہے — سات بونوں کا آرام گاہ۔


کہانی

      سنو وائٹ کھڑکی کے پاس خاموشی سے کھڑی تھی۔ سردیوں کی شام تھی۔ آسمان پر بادل جھکے ہوئے تھے اور برف آہستہ آہستہ قلعے کی چھتوں پر جم رہی تھی۔ درخت ننگے ہو چکے تھے، اور ہواؤں میں نمی اور اداسی کی خوشبو تھی۔ شہزادی نے اپنے نازک ہاتھ کھڑکی پر رکھا اور ایک ٹھنڈی سانس بھر کر بولی،

"کب بدلے گا یہ موسم… میرے دل جیسا؟"

قلعے کی روشنیوں کے بیچ کہیں ایک سایہ تھا—ملکہ کا، جو اپنی اندرونی آگ میں سلگ رہی تھی۔ وہ چپکے سے اپنے شیش محل میں گئی، جہاں جادوئی آئینہ لگا ہوا تھا۔ اس نے اپنے ناخنوں کو دراز کیا، سانس گہرے کی، اور سخت آواز میں پکارا:
“آئینے، آئینے! بتا، اس زمین پر سب سے حسین کون ہے؟”

آئینہ کچھ دیر خاموش رہا، جیسے جھوٹ بولنے سے ڈر رہا ہو۔ پھر آہستہ بولا:
“ملکہ معظمہ! آپ خوبصورت ہیں... مگر اب سنو وائٹ سب سے حسین ہے۔”

یہ سن کر کوئین کا چہرہ سرخ ہو گیا، اور اس کے اندر کا غرور انگاروں کی طرح دہکنے لگا۔

"نہیں! میں اپنی ہی سلطنت میں دوسری؟ ہرگز نہیں!" اس نے زور سے کہا۔
"اگر وہ میرے سامنے ہے، تو یا میں رہوں گی یا وہ!"

اسی وقت اس نے ایک شکارچی کو بلایا—ایک پرانا ملازم جو کبھی بادشاہ کا وفادار تھا۔

"تمہیں ایک حکم ہے، انکار کی گنجائش نہیں۔"
"جو حکم، ملکہِ عالیہ؟" وہ بولا۔
"سنو وائٹ کو جنگل میں لے جاؤ… اور... ہمیشہ کے لیے خاموش کر دو!"

شکارچی نے گھبرا کر کہا:
"شہزادی؟ لیکن وہ تو معصوم ہے!"
"خاموش! تمہیں صرف ایک کام کرنا ہے۔ مجھے اس کا دل لا دو!" ملکہ نے آنکھوں میں خون اتار کر کہا۔

اگلی صبح، سنو وائٹ جب پھول چننے کے لیے قلعے کے باغ میں گئی، تو شکارچی نے اسے کہا،
"آئیے، آج جنگل میں ایک نایاب پھول کھلا ہے۔ آپ کو دکھانا چاہتا ہوں۔"

سنو وائٹ نے معصومیت سے مسکرا کر کہا،
"آپ ہمیشہ مجھے حیرت میں ڈال دیتے ہیں، آئیے چلیں!"

جنگل کی گہرائیوں میں پہنچ کر، جب درختوں کی چھاؤں گھنی ہو گئی اور ہوا سنّاٹے میں بدل گئی، تو شکارچی نے خنجر نکالا، لیکن سنو وائٹ کی آنکھوں میں ایسا نور تھا، ایسی معصومیت تھی کہ اس کا ہاتھ کانپ گیا۔ اس نے خنجر نیچے پھینک دیا اور گھٹنوں کے بل گر کر کہا:
"میں نہیں کر سکتا! معاف کیجیے شہزادی، وہ آپ کو مارنا چاہتی ہے!"

سنو وائٹ کا رنگ زرد پڑ گیا۔
"کیا؟ میری اپنی سوتیلی ماں؟"

"آپ کو بھاگنا ہوگا، ابھی! میں کسی جانور کا دل لے جا کر اسے دھوکہ دوں گا!"

سنو وائٹ بھاگتی گئی، درختوں کے بیچ، آنکھوں سے آنسو ٹپک رہے تھے۔ کہیں دور الو کی آواز، ٹوٹتے پتوں کی آواز، سب ایک ساتھ مل کر خوفناک موسیقی بن گئے تھے۔

کئی گھنٹے بعد، وہ ایک چھوٹے، پیارے سے کوبن کے سامنے کھڑی ہوئی۔ دروازہ چھوٹا، کھڑکیاں گول، اندر سے روشنی جھلک رہی تھی۔ اس نے جھجھک کر دروازہ کھٹکھٹایا۔
"کیا اندر کوئی ہے؟"

دروازہ کھلا اور ایک ننھا سا بونا باہر آیا۔ اس کے پیچھے چھ اور نکلے۔

"کون ہو تم؟" ایک نے پوچھا۔

"میں سنو وائٹ ہوں، مجھے پناہ چاہیے، میں تھکی ہوئی ہوں، بھوکی ہوں، اور... تنہا ہوں!"

بونوں نے ایک دوسرے کی طرف دیکھا۔ سب کے چہرے پر فکر کی لکیریں تھیں، پھر سب نے ایک ساتھ سر ہلایا۔
"آ جاؤ، تمہارا دل سچا لگتا ہے!"

یوں، سنو وائٹ ان کے ساتھ رہنے لگی۔ وہ صبح گھر کی صفائی کرتی، کھانا پکاتی، اور رات کو ان کے ساتھ کہانیاں سناتی۔ محبت کا ماحول تھا، چھوٹے سے گھر میں بڑی سی خوشی تھی۔

ادھر ملکہ نے جب آئینے سے پوچھا،
"اب سب سے حسین کون؟"

آئینہ پھر بولا،
"ملکہ، تم خوبصورت ہو، مگر سنو وائٹ اب بھی زندہ ہے... جنگل میں، سات بونوں کے ساتھ!"

غصہ اب نفرت میں بدل گیا۔ اس نے جادوئی زہریلا سیب تیار کیا۔ ایک بوڑھی عورت کا روپ دھارا، اور جنگل کی طرف روانہ ہو گئی۔

جب سنو وائٹ باہر پھول چن رہی تھی، اس عورت نے آواز دی،
"بیٹی، ایک سیب لو، بہت میٹھا ہے!"

سنو وائٹ نے کہا،
"مجھے اجنبیوں سے کچھ نہیں لینا چاہیے!"

بوڑھی نے مسکرا کر کہا،
"ایک کاٹ لو، باقی میں رکھ لیتی ہوں!"

سنو وائٹ نے جیسے ہی پہلا نوالہ لیا، زمین پر گر پڑی، آواز بند، سانسیں رکی ہوئی!

جب بونے واپس آئے، وہ پھوٹ پھوٹ کر روئے۔
"ہم اسے کیسے جگائیں؟ ہم نے وعدہ کیا تھا کہ اس کی حفاظت کریں گے!"

انہوں نے اسے شیشے کے تابوت میں رکھا، پھولوں سے سجایا، اور دن رات پہرہ دینے لگے۔

کئی دن بعد، ایک خوبرو شہزادہ جنگل سے گزرا۔ اس نے تابوت میں سنو وائٹ کو دیکھا اور رک گیا۔
"یہ کون ہے؟" اس نے پوچھا۔

بونوں نے کہا،
"وہ ہماری دوست تھی، دنیا کی سب سے خوبصورت، اور سب سے نیک دل!"

شہزادہ نے اس کے ماتھے پر بوسہ دیا اور کہا:
"یہ محبت ہے، جو وقت کو بھی مات دے!"

جیسے ہی اس کا لب سنو وائٹ کے لبوں سے ملا، زہر تحلیل ہو گیا، سنو وائٹ کی پلکیں لرزیں، اور اس نے آہستہ سے آنکھیں کھول دیں۔

"کیا میں... زندہ ہوں؟"

شہزادہ نے مسکرا کر کہا،
"نہ صرف زندہ... بلکہ اب تم آزاد ہو!"

وہ دونوں واپس قلعے آئے۔ قلعے میں خوشی، گانے، رقص سب کچھ تھا۔ بونوں کو اعزاز دیا گیا، اور کوئین کو اس کے ہی جادو سے زوال آیا۔


اختتام

اور یوں سنو وائٹ ظلم کی تاریکی کے بعد اپنی روشنی کے ساتھ واپس آئی۔ قلعہ محبت، انصاف اور دوستی کی علامت بن گیا—جہاں سب نے اس کی حسنِ باطن کی قدر کی۔ یہ داستان ہمیں سکھاتی ہے کہ حقیقی طاقت دل کا نور ہے۔


کہانی کا اخلاق

بہادری، ایمانداری اور محبت کی طاقت سے ہر ظلم مٹایا جا سکتا ہے۔


اہم اقتباسات

“آئینے… آج کی سب سے حسین کون ہے؟” – حسد کا سوال
“چاہے جان بھی دوں، مگر یہ دل کو قتل نہیں کر سکتا” – انسانی رحم کا اظہار
“حقیقی خوبصورتی دل میں ہوتی ہے” – مرکزی سبق

 

عمومی سوالات

سنو وائٹ کی کہانی کا اصل پیغام کیا ہے؟
درونی خوبصورتی، محبت اور بہادری کی اہمیت۔

سات بونے سنو وائٹ کی مدد کیوں کرتے ہیں؟
ان کا دل نرم اور وفادار ہے—وہ خطرہ میں بھی ساتھ دیتے ہیں۔

 شہزادے کا کردار کیسا ہے؟
 وہ بہادر، نڈر، اور محبت بھرا ہے—جس نے زہر کے خلاف عشق دکھایا۔


مصنف کی سوانح حیات

M Muzamil Shami ایک دلکش لکھاری ہیں، جو کلاسک کہانیوں کو جدید اردو میں حسین انداز میں پیش کرتے ہیں۔ ان کی تحریریں بچوں اور بڑوں دونوں کو محسوس کراتی ہیں۔


 عمل کی اپیل

کیا آپ کو سنو وائٹ کے کرداروں میں سب سے زیادہ کون سا کردار پسند آیا؟ نیچے کمنٹس میں اپنا جواب ضرور لکھیں! آپ ہماری مزید سبق آموز کہانیاں بھی پڑھ سکتے ہیں۔

Post a Comment

0 Comments